سپریم کورٹ نے این اے 75 ڈسکہ میں دوبارہ انتخابات کیخلاف پی ٹی آئی امیدوار کی الیکشن کمیشن کا حکم معطل کرنے کی استدعا مسترد کر دی۔ عدالت نے الیکشن کمیشن سے انتخابات سے متعلق ریکارڈ طلب کر لیا۔
سپریم کورٹ میں این اے 75 ڈسکہ کے انتخابات سے متعلق الیکشن کمیشن کے فیصلے کیخلاف درخواست پر سماعت ہوئی۔ پی ٹی آئی وکیل نے اپنے دلائل میں کہا کہ ن لیگ نے صرف 23 پولنگ سٹیشنز پر اعتراض کیا تھا، ریٹرننگ افسر کے مطابق 360 میں سے 340 سٹیشنز کے نتائج پر اعتراض نہیں کیا گیا، عمران خان نے 23 پولنگ سٹیشنز پر دوبارہ انتخاب پر اعتراض نہیں کیا، الیکشن کمیشن نے دوبارہ الیکشن کا حکم دے کر اختیارات سے تجاوز کیا، آئندہ سماعت تک عدالت الیکشن کمیشن کا حکم معطل کرے۔
جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیئے کہ ہو سکتا ہے پولنگ ڈے سے قبل ہی سماعت مکمل ہو جائے، الیکشن کمشن کے دائرہ اختیار پر دلائل دیں، فیصلے کیخلاف حکم امتناع کی درخواست کا جائزہ آئندہ سماعت پر لیں گے۔