نئی دہلی میں پاکستانی ہائی کمیشن نے پیر سے شروع ہونے والے 10 روزہ بیساکھی میلے کے لیے ایک ہزار 100 سے زائد سکھ یاتریوں کو ویزے جاری کر دیے۔

بیساکھی، سکھوں اور ہندوؤں کے لیے موسم بہار کی فصل کا تہوار ہے جس سے سکھوں کے نئے سال کا آغاز ہوتا ہے اور 1699 میں گورو گوبِند سنگھ کے ماتحت جنگجوؤں کی خالصہ پَنتھ کے قیام میں منایا جاتا ہے۔

اقلیتی برادریوں کے عبادتی مقامات کی دیکھ بھال کرنے والے متروکہ وقف املاک بورڈ (ای ٹی پی بی) کو کورونا وائرس کی موجودہ تیسری لہر کے باعث رواں سال تقریباً ایک ہزار سکھ یاتریوں کی آمد کی توقع ہے۔

بورڈ کے ترجمان نے ڈان کو بتایا کہ ‘نئی دہلی میں ہمارے ہائی کمیشن نے سالانہ بیساکھی میلے میں شرکت کے لیے ایک ہزار 100 سے زائد سکھ یاتریوں کو ویزے جاری کیے ہیں، وہ 12 اپریل (آج) کو واہگہ بارڈر کے ذریعے پیدل ملک میں داخل ہوں گے’۔

انہوں نے کہا کہ ‘عام طور پر بھارتی حکومت تمام یاتریوں (جنہیں پاکستان ویزے جاری کرتا ہے) کو بیساکھی سمیت متعدد ایونٹس میں شرکت کی اجازت نہیں دیتا، اس لیے ہمیں نہیں لگتا کہ تمام ایک ہزار 100 یاتری میلے میں شرکت کے لیے پہنچیں گے’۔

یاتری پیر کی صبح 10 بجے واہگہ بارڈر پہنچیں گے، امیگریشن، کسٹمز اور سیکیورٹی حکام کی جانب سے کلیئرنس کے بعد ای ٹی پی بی، پاکستان گوردوارا پربندھک کمیٹی کے حکام اور متعلقہ افراد ان کا استقبال کریں گے۔


Previous articleترسیلات زر 26 فیصد بڑھی ہیں، گورنر اسٹیٹ بینک
Next articleپی ایس ایل 6 کے بقیہ میچز جون میں ہوں گے