سپریم کورٹ نے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کیس براہ راست نشر کرنے کی درخواست مسترد کر دی۔ عدالت نے درخواست اکثریتی فیصلے کی بنیاد پر مسترد کی۔

جسٹس عمر عطاء بندیال نے فیصلہ پڑھ کر سنایا۔ فیصلہ چھ چار کے تناسب سے دیا گیا۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ معلومات تک رسائی عوام کا بنیادی حق ہے، معلومات تک رسائی انتظامی معاملہ ہے۔

اختلافی نوٹ میں براہ راست نشریات کی استدعا منظور کی گئی۔ اختلافی نوٹ میں کہا گیا کہ عوامی مفاد کا کیس سپریم کورٹ ویب سائٹ پر براہ راست دکھایا جائے، عدالتی کارروائی کی آڈیو ریکارڈنگ ویب سائٹ پر ڈالی جائے۔

جسٹس قاضی فائز نے کہا کہ فیصلہ تحریر کرنے اور اختلاف کرنیوالے ججز کےنام جاننا چاہتا ہوں۔ جس پر جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا فیصلہ پڑھیں گے تو آپ کو ناموں کا اندازہ ہو جائے گا۔

 

Previous articleجمعیت علماء اسلام ف کے رہنما مفتی کفایت اللہ مانسہرہ سے گرفتار
Next articleمذہبی جماعت کا احتجاج: ملک بھر میں ٹریفک نظام درہم برہم، اہم شاہراہیں بند