صدر مملکت عارف علوی نے کہا ہے کہ مسلمانوں کی ثقافت انتہائی سنہری ہے لیکن علاقائی ثقافت نے وراثت کے معاملے کو خراب کیا اور پاکستان میں واقعی خواتین کو وراثت نہیں ملتی، جس کی وجہ سے دنیا میں یہ غلط فہمی پائی جاتی ہے کہ شاید پاکستان میں قوانین نہیں تھے، لیکن یہاں قوانین موجود تھے ان پر عملدرآمد اب ہورہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جس دن پاکستان قائم ہوا اس دن سے وراثت کا قانون موجود تھا لیکن اب ان پر تفصیل سے عملدرآمد پر غور کیا جارہا ہے اور عمل نہ کرنے پر سزائیں دی جارہی ہیں۔

اسلام آباد میں عالمی یومِ خواتین کے حوالے سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان میں جب خواتین اپنے حقوق کی بات کرتی ہیں تو کبھی کبھی ان پر لیبل لگا دیا جاتا ہے کہ وہ مغربی عورت کی طرح مکمل آزادی کی بات کررہی ہیں۔

صدر مملکت عارف علوی نے کہا ہے کہ تاریخ میں عالمی وباؤں کے دوران اور نرسنگ کے شعبے میں خواتین ہمیشہ سے ایک نمایاں کردار ادا کرتی آرہی ہیں۔

Previous articleسندھ اسمبلی، منحرف اراکین کو سرکاری بینچوں پر بٹھانے پر PTI کا احتجاج
Next articleملالہ یوسفزئی کے پسندیدہ شوز اور فلمیں کون سی ہیں؟