ملتان میں بڑے پیمانے پر آم کے باغات کاٹ دئیے گئے ہیں جبکہ رہی سہی کسر مختلف بیماریوں کے حملے نے پوری کردی ہے جس کی وجہ سے رواں سال آم کی پیداوار میں پچاس فیصد تک کمی کا خدشہ ہے۔

ملتان میں اکہتر ہزار ایکڑ رقبے پر آم کے باغات ہیں جن میں سے بیشتر کو کاٹ دیا گیا ہے اور موجودہ صورتحال میں رہی سہی کسر تیلے کے حملے نے پوری کر دی ہے جس کی وجہ سے آم کے باغات میں پھل نہ ہونے کے برابر ہے جس سے پیدوار میں بھی پچاس فیصد تک کمی کے خدشے کے سبب باغبان بھی پریشان ہیں۔

سیکرٹری زراعت کا موقف ہے کہ باغات کو کاٹنے سے بچانے کی ذمہ داری ہماری نہیں تاہم آم کو بیماریوں سے بچانے کیلئے کاشتکاروں کو ہدایات جاری کر دی ہیں جبکہ مٹھاس کو بہتر کرنے کیلئے بھی کاوشیں کر رہے ہیں۔

باغات میں ایکسپورٹ کوالٹی کا آم بھی انتہائی کم ہے جس کی وجہ سے ایکسپورٹرز نے آم کی خریداری کیلئے مظفر گڑھ اور ڈیرہ غازی خان کے باغبانوں سے رجوع کرنا شروع کر دیا ہے۔

Previous articleبرازیل: ڈے کیئر سنٹر پر چاقو بردار نوجوان کا حملہ، 3 بچوں سمیت 5 افراد ہلاک
Next articleعلی ظفر نے نعتیہ کلام ریلیز کردیا