امریکی وزیر دفاع سیکریٹری لائڈ آسٹن نے غیر متوقع طور پر دورہ کابل کے دوران افغان صدر اشرف غنی سے ملاقات کی۔

امریکی وزیر دفاع سیکریٹری لائڈ آسٹن نے غیر متوقع طور پر دورہ کابل کے دوران افغان صدر اشرف غنی سے ملاقات کی۔

انہوں نے مزید کہا کہ ’یہ دورہ میرے لیے بہت موزوں ثابت ہوا ہے اور (افغان امن عمل) کے جائزہ میں میری شرکت سے آگاہ ہوگا۔

صدر غنی کے ساتھ بات چیت کے بعد انہوں نے امریکی فوجیوں کے انخلا کے لیے یکم مئی کی آخری تاریخ کے بارے میں کوئی تبصرہ نہیں کیا۔

انہوں نے صحافیوں کو بتایا کہ ’یہ میرے باس (جوبائیڈن) کا دائراختیار ہے‘۔

امریکی وزیر دفاع سیکریٹری نے کہا کہ ’یہی وہ فیصلہ ہے جو صدر (جوبائیڈن) کسی وقت کریں گے‘۔

امریکی وزیر دفاع اور ان کا وفد فوجی طیارے کی بجائے دوسرے ہوائی جہاز پر افغانستان پہنچے۔

سیکیورٹی کی وجہ سے دورہ افغانستان انتہائی خفیہ رکھا گیا۔

واشنگٹن پوسٹ کے مطابق امریکی وزیر دفاع سیکریٹری لائڈ آسٹن نے کہا کہ سینئر امریکی عہدیدار (امریکی فوجیوں کا انخلا) ذمہ دار طریقے سے انجام دینا چاہتے ہیں۔

سیکریٹری دفاع لائڈ آسٹن نے کہا کہ معاملات کے بارے میں ہمیشہ کسی نہ کسی طرح سے خدشات لاحق رہتے ہیں لیکن مجھے لگتا ہے کہ جنگ میں ذمہ دارانہ انجام دینے اور مذاکرات سے طے پانے کے لیے ضروری کام کرنے پر بہت زیادہ توانائی مرکوز ہے۔

کابل میں صدارتی محل کے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق دونوں فریقوں نے افغانستان میں تشدد میں اضافے کی مذمت کی۔

تاہم اعلامیے میں بھی یکم مئی کی آخری تاریخ کا کوئی ذکر نہیں تھا۔

Previous articleاداکارہ سوہائے علی ابڑو نے خاموشی سے شادی کرلی
Next articleکمپنیوں کا گیس کی قیمتوں میں 220 فیصد اضافے کا مطالبہ