لاہور میں مدرسے کے طالبعلم سے زیادتی کے کیس میں گرفتار ملزم مفتی عزیز الرحمٰن اور اس کے بیٹوں کو کینٹ کچہری میں پیش کر دیا گیا۔
کینٹ کچہری لاہور میں ملزمان کو جوڈیشل مجسٹریٹ رانا ارشد علی کے روبرو پیش کیا گیا۔عدالت میں ملزمان کو چہرے ڈھانپ کر لایا گیا، پولیس کی جانب سے ملزمان کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی ہے۔
جوڈیشل مجسٹریٹ رانا ارشد علی نے پولیس کی جسمانی ریمانڈ کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا ہے۔پولیس پیشی کے بعد ملزمان کو لے کر کینٹ کچہری سے واپس روانہ ہوگئی ۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز میانوالی سے گرفتار کیے گئے زیادتی کیس کے مرکزی ملزم عزیر الرحمٰن نے دوران تفتیش اعتراف جرم کرلیا ہے، ملزم نے تفتیش میں انکشاف کیا ہے کہ وہ ویڈیو میری ہی ہے جو طالبعلم صابر شاہ نے چھپ کر بنائی اور میں نے صابر کو پاس کرنے کا جھانسہ دے کر ہوس کا نشانہ بنایا۔