دنیا کے امیر ترین شخص اور مائیکرو سافٹ کے بانی بل گیٹس نے انتہائی پراعتماد انداز میں کہا ہےکہ اگلے سال 2022ء کے آخر تک دنیا کوروناوائرس کے انفیکشن سے چھٹکارا پاکر مکمل طور پر معمول پر آجائے گی،آئندہ سال کےختم ہونے تک کورونا انفیکشن کی شرح انتہائی کم سطح پر آجائے گی۔
دنیا بھر میں کوروناویکسین تیزی سے دستیاب ہورہی ہے۔آئندہ3یا 4مہینوں میں امریکہ اور دوسرے ترقی یافتہ ممالک میں ضرورت سے زیادہ افراد کوکورونا کی ویکسین لگنا شروع ہوجائے گی جسے وہ پھر ترقی پذیر ممالک کے ساتھ بانٹ سکتے ہیں۔
بل گیٹس نے برطانیہ سے بیرون ملک امداد بحال کرنے کی پرزوراپیل کرتے ہوئے کہا کہ برطانیہ اس ضمن میں جلد سے جلد بیرونی ممالک کو امداد کا بجٹ بحال کردے کیونکہ ترقی پذیر ممالک کو ویکسین لگانے کے ضمن میں برطانوی امداد نہایت اہمیت کی حامل ہے۔
اتوار کو امریکی ٹی وی اسکائی نیوز پر ایک انٹرویوپروگرام میں گفتگو کرتے ہوئےبل گیٹس نے کہا کہ آئندہ سال کے دوران ، امریکہ ، برطانیہ اور دیگر ممالک اس بات کا یقین کر سکیں گے کہ اب یہ کورونا ویکسین ترقی پذیر ممالک میں جارہی ہےچونکہ بہت ساری ویکسینوں نے بہتر کام کیا ، حالانکہ ہم ابھی کچھ ضمنی اثرات کو دیکھ رہے ہیں اور یہ یقینی بنارہے ہیں کہ ہم ان کا علاج کرسکتے ہیں تاہم اس ضمن میں ابھی مزید کام کرنے کی ضرورت ہے۔
اس خوشخبری کا مطلب ہے کہ ہم دوسروں کو ویکسین فراہم کر سکیں گے۔بل گیٹس نے برطانیہ پرترقی پذیر ممالک کو امداد بحالی کیلئے زور دیتے ہوئے کہاکہ برطانوی شہریوں کو گیوی یعنی بین الاقوامی ویکسین اتحاد کی حمایت کرنے میں ان کے ملک کے کردار پرانتہائی فخرہونا چاہئے۔